۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
فرحزاد

حوزہ/ حرم حضرت معصومہ (س) کے خطیب نے کہا: غرور اور تکبر بہت ہی قابل مذمت خصلت ہے اور انسان کو ضدی بنا دیتی ہے کیونکہ تمام گناہوں اور جہالت کی جڑ تکبر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین حبیب اللہ فرحزاد نے حرم حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا خطاب کرتے ہوئے کہا: ربیع الاول کا مہینہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا مہینہ ہے، اس لئے ضروری ہے کہ اس مہینے میں پیغمبر اسلامؐ کی سیرت پر بات کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا: پیغمبر اکرمؐ کی خصوصیات میں سے ایک صفت تواضع اور فروتنی ہے اور خدا وند متعال کا یہ قانون رہا ہے کہ جو بھی توضع اور انکساری رکھے کا اللہ اسے بلندی اور عظمت عنایت کرے گا اور جو تکبر کرے گا وہ زمین بوس ہوجائےگا۔

حجۃ الاسلام والمسلمین فرحزاد نے مزید کہا: اگر اسلام کی فوج کا مقابلہ کفار کے لشکر سے ہو لیکن اسلام کی فوج غرور و تکبر سے دوچار ہو تو کافروں کی فوج ہی غالب آئے گی اور میدان میں فتح حاصل کرے گی۔

حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: غرور اور تکبر بہت ہی قابل مذمت خصلت ہے اور انسان کو ضدی بنا دیتی ہے کیونکہ تمام گناہوں اور جہالت کی جڑ تکبر ہے۔

انہوں نے مزید کہا: خطبہ قاصعہ جو کہ نہج البلاغہ کا سب سے طویل خطبہ ہے، اس کا ایک حصہ تکبر کےبارے میں ہے اور حضرت علی علیہ السلام نے نصیحت کی ہے یاد رکھو کہ اسی تکبر کے ذریعہ ہی شیطان بارگاہ الہی سے اخراج ہوا ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین فرحزاد نے کہا: شیطان خدا کی بارگاہ میں چھ ہزار سال کی عبادت کے باوجود ملعون قرار پایا، تکبر کی وجہ سے وہ خدا کی بارگاہ سے نکالا گیا اور کافر ہوگیا۔

حرم معصومہ قم سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: جو بھی شخص متکبر ہو جاتا ہے وہ درحقیقت تباہی اور کفر کا مرتکب ہوتا ہے، اور جو بھی سب سے زیادہ سمجھنے کا دعویٰ کرتا ہے وہ سب سے زیادہ احمق ہے۔

انہوں نے کہا: شیطان اپنے آپ کو آدم سے برتر سمجھتا تھا کیونکہ اس کا عقیدہ تھا کہ وہ آگ سے پیدا ہوئے ہیں، اسی وجہ سے وہ متکبر اور مغرور ہوگیا۔

حجۃ الاسلام والمسلمین فرحزاد نے مزید کہا: متعدد روایات کے مطابق جس شخص کے دل میں تکبر ہو اس کے لیے جنت میں داخل ہونا ناممکن ہے۔

حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے تاکید کی اور کہا: حضرت سلیمان علیہ السلام کے قصے میں ہے کہ جب چیونٹیوں کے سردار نے حضرت سلیمان علیہ السلام سے سخت لہجے میں بات کی تو حضرت سلیمان نے مسکراتے ہوئے جواب دیا اور چیونٹی کے شکوے کو مکمل سے سنا ۔

انہوں نے کہا: بعض اوقات انسان کا علم اور تواضع دنیا کو بدل دیتے ہے لیکن بعض اوقات لوگ غفلت کی وجہ سے متکبر اور مغرور ہو جاتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .